حِكَايَةُ الثُّعْبَانِ وَالرَّجُلِ الصَّالِحِ
كَانَ ثُعْبَانٌ يَجْرِي خَائِفًا، فَأَتَى إِلَى رَجُلٍ صَالِحٍ وَقَالَ: "بِاللَّهِ! أَجِرْنِي مِنْ عَدُوِّي!
فَبَسَطَ الرَّجُلُ ثَوْبَهُ وَأَخْفَى فِيهِ الثُّعْبَانَ. فَقَالَ الثُّعْبَانُ: "يَا سَيِّدِي، إِنْ كُنْتَ تُرِيدُ الإِحْسَانَ حَقًّا، فَافْتَحْ فَمَكَ لِأَدْخُلَ فِيهِ، فَإِنَّ عَدُوِّي إِذَا رَآنِي سَيَقْتُلُنِي!
وَأَضَافَ قَائِلًا: اللَّهُ تَعَالَى وَأَهْلُ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ شُهُودٌ أَنِّي لَنْ أُؤْذِيَكَ!
فَفَتَحَ الرَّجُلُ فَمَهُ، فَدَخَلَ الثُّعْبَانُ فِيهِ. وَبَعْدَ قَلِيلٍ، جَاءَ عَدُوُّ الثُّعْبَانِ، فَلَمَّا لَمْ يَرَهُ انْصَرَفَ.
وَعِنْدَمَا زَالَ خَطَرُ الْعَدُوِّ، تَكَلَّمَ الثُّعْبَانُ مِنْ دَاخِلِ الرَّجُلِ وَقَالَ: يَا أَحْمَقُ، احْتَفِظْ بِقَلْبِكَ أَوْ كَبِدِكَ، فَإِنَّهُمَا صَارَا طَعَامِي!
فَقَالَ الرَّجُلُ: وَأَيْنَ عَهْدُكَ وَيَمِينُكَ؟
فَضَحِكَ الثُّعْبَانُ وَقَالَ: "هَلْ لَمْ تَسْمَعْ أَنَّ مَنْ يَفْعَلُ الْخَيْرَ مَعَ غَيْرِ أَهْلِهِ، فَقَدْ ضَرَّ نَفْسَهُ؟"
فَقَالَ الرَّجُلُ: "حَسَنًا، أَعْطِنِي فُرْصَةً قَبْلَ مَوْتِي، حَتَّى أَصِلَ إِلَى ذَاكَ الْجَبَلِ."
فَلَمَّا وَصَلَ إِلَى الْجَبَلِ، أَخَذَ يَدْعُو اللَّهَ تَعَالَى بِالتَّضَرُّعِ وَالْخُشُوعِ، فَاسْتَجَابَ اللَّهُ دُعَاءَهُ وَأَرْسَلَ إِلَيْهِ مَلَكًا يَحْمِلُ وَرَقَةً خَضْرَاءَ.
فَقَالَ الْمَلَكُ: "كُلْ هَذِهِ الْوَرَقَةَ!"
فَأَكَلَهَا الرَّجُلُ، فَمَا هِيَ إِلَّا لَحَظَاتٌ حَتَّى تَمَزَّقَ الثُّعْبَانُ وَخَرَجَ مِنْ بَطْنِهِ مَيِّتًا.
فَقَالَ الرَّجُلُ: "مَنْ أَنْتَ؟"
فَقَالَ الْمَلَكُ: "أَنَا نِيَّتُكَ الصَّالِحَةُ، وَمَقَرِّي فِي السَّمَاءِ الرَّابِعَةِ، فَلَمَّا دَعَوْتَ اللَّهَ، تَضَرَّعَ إِلَيْهِ مَلَائِكَةُ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ، فَأَمَرَنِي رَبِّي أَنْ آتِيَكَ بِهَذِهِ الْوَرَقَةِ مِنْ شَجَرَةِ طُوبَى فِي الْجَنَّةِ!"
الْعِبْرَةُ مِنَ الْقِصَّةِ:
احْرِصْ عَلَى فِعْلِ الْخَيْرِ، فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ!
إِنَّ الْعَدْلَ أَسَاسُ بِنَاءِ الْمُجْتَمَعَاتِ، فَإِذَا فُقِدَ الْعَدْلُ وَسَادَ الظُّلْمُ، خَرِبَتِ الْأَرْضُ وَزَالَتِ الْحَضَارَاتُ، وَهَذَا هُوَ سَبَبُ دَمَارِ الْمَدَائِنِ وَزَوَالِهَا.
مذکورہ عربی مضمون(سانپ اور نیک شخص) کا اردو ترجمہ:
ایک سانپ بھاگتا ہوا ایک نیک مرد کے پاس حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ اللہ کے لیے میرے دشمن سے مجھے پناہ دیجیے۔
اس نیک آدمی نے اپنی چادر کو کھولا اور اس میں اس سانپ کو چھپا دیا۔
لیکن سانپ نے کہا : حضرت نیکی ہی کرنی ہے تو منہ کھولیے تاکہ میں اندر داخل ہو جاؤں۔
اس لیے کہ میرے دشمن نے مجھے دیکھ لیا تو وہ مجھے مار ڈالے گا۔
اور مزید کہا کہ اللہ تعالی اور آسمان و زمین کے باشندے گواہ ہیں کہ میں آپ کو نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔
اس نیک شخص نے منہ کھولا اور سانپ اس کے اندر چلا گیا۔
اس کے بعد سانپ کا دشمن آ گیا اس نے جب وہاں سانپ نہیں دیکھا تو وہ واپس چلا گیا۔
جب سانپ کا خوف دور ہو گیا تو اندر سے سانپ بولا احمق اب اپنے جگر یا دل کی خیر منا۔
اس نیک شخص نے کہا کہ وہ تیرے وعدے اور قسمیں کیا ہوئے؟
سانپ نے کہا کہ تیرا جیسا احمق شاید ہی کوئی ہو ؟ تو نے سنا نہیں کہ نااہل کے ساتھ نیکی کرنا اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارنے کے مترادف ہے۔
اس نیک شخص نے کہا کہ اچھا تھوڑی سی مہلت دے کہ میں اس پہاڑ تک پہنچ جاؤں جب پہاڑ پر پہنچے تو اللہ تعالی کے حضور خوب گڑگڑائے تاکہ اس بلا سے نجات حاصل ہو۔
ان کی گڑگڑاہٹ اور عجز وانکساری اللہ تعالی کو بہت پسند آئی اور اللہ تعالی نے ایک نیک بندہ ان کے پاس بھیجا جس کے ہاتھ میں ایک سبز پتہ تھا۔ وہ پتہ اس نے نیک شخص کو دیا اور کہا: یہ کھا لیجیے۔
انہوں نے وہ پتہ کھالیا۔
جونہی پتہ پیٹ میں گیا وہی سانپ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر باہر نکلا اور انہیں اس سانپ سے نجات نصیب ہوئی۔
بزرگ نے اس بندے سے پوچھا آپ کون ہیں ؟
انہوں نے فرمایا کہ میں تیری نیکی ہوں
اور میرا مسکن چوتھا آسمان ہے جب تم نے اللہ تعالی سے دعا مانگی تو ساتوں آسمانوں کے فرشتے اللہ تعالی کے حضور عجز و انکساری سے گڑگڑائے میں چوتھے آسمان سے جنت کی طرف گیا اور اللہ تعالی کے حکم سے وہاں کے درخت طوبی سے یہ سبز پتہ لایا۔
کہانی سے نصیحت:
نیکی کی عادت ڈالیے اس لیے کہ اللہ تعالی کسی کی نیکی کو ضائع نہیں کرتا ۔
Tags:
عربى کہانیاں