نحوی اور ملاح کا سمندری سفر
ایک نحوی دریا میں سفر کر رہا تھا بیٹھے بیٹھے کہنے لگا:
بابا ! تم ساری زندگی کشتی ہی چلاتے رہے یا کچھ نحو بھی سیکھی۔
ملاح نے کہا:
جناب میں نے تو بس کشتی چلانا ہی سیکھی ہے نحو نہیں سیکھی۔
نحوی نے کہا ! بابا:
تم نے تو آدھی زندگی برباد کر دی۔
ملاح خاموش ہو گیا۔
کچھ دیر کے بعد دریا میں طغیانی آگئی ملاح نے نحوی سے کہا:
دریا بہت بپھرا ہوا ہے یہ کشتی ڈوب جائے گی کیا تمہیں تیرنا آتا ہے ؟
نحوی نے کہا: نہیں۔
ملاح نے کہا:
تم نے تو پوری زندگی ضائع کر دی۔
پیغام حکایت:
کسی کو حقیر نہیں جاننا چاہیے۔
Tags:
عربى کہانیاں