محترم قارئین اگر آپ نحو، صرف اور ترکیب کے متعلق مستند مواد ہماری ویب سائٹ لسان العرب پر اپلوڈ کرانا چاہتے ہیں۔تو اسے نیچے دئے گئے واٹس ایپ بٹن پر کلک کرکے ہمیں ارسال فرمائیں آپکے نام کے ساتھ اسے اپلوڈ کر دیا جائے گا

کیا ضمائر مضاف ہوتی ہیں

کیا ضمائر مضاف ہوتیں ہیں؟

سوال:- کیا ضمائر مضاف ہوتیں ہیں؟

جواب:- یہ بات تو بلکل واضح ہے کہ ضمائر مضاف نہیں ہوتیں اب ہم اپنے اس مدعے کو نحو کی کچھ مشہور و مستند کتابوں کی روشنی میں دیکھتے ہیں۔

(١): ضمائر مضاف نہیں ہوتیں کیونکہ ضمیر بذات خود معرفہ ہوتی ہے اور اضافت صرف نکرہ کو معرفہ بنانے کے لیے ہوتی ہے، جبکہ ضمیر کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔

حوالہ کتاب: [أوضح المسالك إلى ألفية ابن مالك]

یہ حوالہ ضمائر کے مضاف نہ ہونے کی وجہ کو واضح طور پر بیان کرتا ہے۔

(٢): الضمائر لا تُضاف لأنها في نفسها معرفة، والإضافة إنما تكون لتعريف النكرة.

حوالہ کتاب: [النحو الواضح، ج 1، ص 98)]

یہ حوالہ ضمائر کے مضاف نہ ہونے کی بنیادی وجہ کو واضح کرتا ہے کہ ضمائر بذات خود معرفہ ہوتی ہیں اور اضافت کی ضرورت نکرہ کو معرفہ بنانے کے لیے ہوتی ہے۔

(٣): والضمير لا يكون مضافاً؛ لأنَّه معرفةٌ في ذاته، والإضافة إنَّما تكون لتعريف النَّكرة أو تخصيصها.

حوالہ کتاب: [ابن عقيل، "شرح ابن عقيل على ألفية ابن مالك"، ج 1، ص 45]

(٤): والضمير لا يكون مضافاً لأنه معرفة بنفسه، والإضافة تكون لتعريف النكرة أو تخصيصها، فلا حاجة للضمير إلى الإضافة.

حوالہ کتاب: [ابن هشام الأنصاري، "مغني اللبيب عن كتب الأعاريب"، ج 1، ص 100]

یہ حوالہ ضمائر کے مضاف نہ ہونے کی وجہ کو واضح کرتا ہے کہ ضمائر بذات خود معرفہ ہوتی ہیں اور انہیں اضافت کی ضرورت نہیں ہوتی۔

اسے بھی پڑھیں! جار مجرور نائب الفاعل بن سکتے ہیں یا نہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Channel DP
عربی ادب میں مہارت کا ذریعہ واٹس ایپ چینل ابھی جوائن کریں