مطالعہ کرنے کا طریقہ

پڑھا ہوا یاد کیسے رکھیں؟

سوال : بعض حضرات یہ سوال کرتے ہیں کہ مطالعہ تو کرتے ہیں پر کچھ یاد نہیں رہتا ! تو پھر مطالعہ کا فائدہ کیا۔؟

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

جواب : شیخ سلمان العودہ اپنی کتاب "زنزانہ' میں لکھتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے شیخ سے شکایت کی کہ میں نے ایک کتاب پڑھی، لیکن مجھے اس میں سے کچھ یاد نہیں رہا!

چنانچہ انھوں نے مجھے ایک کھجور دی، اور فرمایا: لو_ یہ چباؤ ! پھر مجھ سے پوچھا: کیا اب تم بڑے ہوگئے ؟ میں نے کہا: نہیں ! فرمایا: لیکن یہ کھجور تمھارے جسم میں گھل مل گئی ، چنانچہ اسکا کچھ حصہ گوشت بنا، کچھ ہڈی، کچھ پیٹھ، کچھ کھال، کچھ بال، کچھ ناخن اور مسام وغیرہ!!

تب میں نے جانا کہ جو کتاب بھی میں پڑھتا ہوں، وہ تقسیم ہوجاتی ہے۔ چنانچہ اس کا کچھ حصہ میری لغت مضبوط کرتا ہے، کچھ میرا علم بڑھاتا ہے، کچھ میرا اخلاق سنوارتا ہے ، کچھ میرے لکھنے بولنے کے اسلوب کو ترقی دیتا ہے، اگرچہ میں اسکو محسوس نہیں کر پاتا !!

قائل : طفیل احمد مصباحی

تنبیہ : تو پیارے بھائیو! ہم کو مفید کتابوں کا مطالعہ کرتے رہنا چاہیے۔ اور اگر ہم طالب علم ہیں یا ہمارا تعلق درس نظامی سے ہے۔ تو اب تو ہمارے لئے مطالعہ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ کہ فقط درسیات پڑھ لینے یا ان کو مظبوط کر لینے سے کوئی عالم نہیں بنتا۔

یہاں پر مطالعہ کرنے کے کچھ طریقے ذکر کئے جاتے ہیں جن کو وقت مطالعہ ذہن میں رکھنا انتہائی مفید ہے اور اس کو یاد رکھنے میں مددگار ہے۔

١ : جس بھی کتاب کا ہم مطالعہ کریں مطالعہ کرنے کے بعد اس کی فہرست پر نظر ڈالیں اور غور کریں کہ اس باب کے تحت میں نے کیا بحث پڑھی تھی اگر یاد آ جائے تو ٹھیک ورنہ دوبارہ اس بحث کو جا کر مطالعہ کریں۔

٢ : اور مطالعہ کرتے وقت اپنے ساتھ قلم اور ڈائری بھی رکھیں۔ کہ جو بھی چیزیں آپ کو اس کتاب میں نئی اور دلچسپ نظر آئیں ان کو نوٹ کرتے رہیں۔ اور مطالعہ کے بعد ان تمام کو دہرا لیں۔

٣ : جتنا ممکن ہو سکے خارج میں کتابوں سے مطالعہ کریں۔ کہ یہ موبائل فون یا ٹیبلیٹ میں مطالعہ کرنے کہ مقابلے میں زیادہ جلدی سمجھ میں آتا ہے اور دیر پا یاد بھی رہتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی