مبیع کی تعلیل و صرفی تحقیق

مَبِیْعٌ کی تعلیل اور صرفی تحقیق

اس میں دو احتمال ہیں: پھر یہ علامات دو حصوں میں منقسم ہوتی ہیں۔

١۔ صیغہ واحد مذکر اسم مفعول ثلاثی مجرد اجوف یائی از باب ضَرَبَ يَضْرِبُ

تعلیل مَبِیْعٌ اصل میں مَبْیُوْعٌ تھا یاء پر ضمہ ثقیل ہونے کی وجہ سے اسے نقل کرکے ما قبل کو دے دیا مَبُیْوْعٌ بن گیا پھر یاء کی مشابہت سے ما قبل کے ضمہ کو کسرہ سے بد دیا تو مَبِیْوْعٌ ہو گیا۔

پھر یاء مدہ اور واؤ کے درمیان اجتماع ساکنین ہوا اب یہاں بعض صرفی یاء کو حذف کرتے ہیں بدلیل لِأَنَّ اَلْوَاوَ عَلَامَةٌ وَالْعَلَامَتُ لَا تُحْذَفُ کے قاعدے کے تحت تو یہ مَبِوْعٌ ہو گیا واو ساکن ماقبل مکسور واؤ کو یاء سے بدل دیا مَبِیْعٌ ہو گیا۔

اور بعض صرفی اجتماع ساکنین کے وقت ثانی (واؤ) کو حذف کرتے ہیں بدلیل لِأَنَّھَا زَائِدَۃٌ وَالزَّائِدَۃُ أَحَقُّ بِالْحَذَفِ مَبِیْعٌ ہو گیا۔

٢. صیغہ واحد اسم ظرف ثلاثی مجرد اجوف یائی از باب ضَرَبَ يَضْرِبُ

تعلیل اصل میں مَبْیِعٌ تھا یاء کی حرکت نقل کر کے ماقبل کو دی تو مَبِیْعٌ ہوگیا۔

[مَأخُوْذْ اَزْ:قَوَاعِدُ الصَّرْفِ]

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی