حروف تحضيض و تندیم کی وضاحت
تعریف: حروف تحضيض و تندیم وہ حروف ہیں جن سے مخاطب کو کسی کام کے کرنے پر ابھارا جاتا ہے ، یا نہ کرنے پر شرمندہ کیا جا تا ہے۔ یہ چار ہیں : ألَّا هلَّا لَوْلَا لَوْمَا۔
یہ حروف جب فعل مضارع پر داخل ہوتے ہیں تو تحضیض یعنی مخاطب کو ابھارنے کے لیے ہوتے ہیں۔ جیسے: الَّا تَحْفَظُ الدَّرْسَ
اور جب یہ فعل ماضی پر داخل ہوتے ہیں تو تندیم یعنی مخاطب کو شرمندہ کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔ جیسے هلَّا حَفِظْتَ المَتَاعَ مِنْ اللِّصِّ۔
اگر ان حروف کے بعد کوئی اسم آئے تو اس سے پہلے فعل مقدر ہوگا۔ جیسے اس شخص سے کہا جاۓ جس نے سب کو انعام دیا اور زید کو چھوڑ دیا هلَّا زَیْداً یہاں فعل مقدر ہوگا ، اصل عبارت یوں ہوگی۔ هلَّا مَنَحْتَ زَيْداً
لَوْلَا کا ایک دوسرا معنی بھی ہے اور وہ ہے وجود اول کے سبب انتفاے ثانی کو بتانا ۔ جیسے لَوْلَا نَصَرُكَ لَهَلَكْتُ اس میں دوسرے جملہ کا مضمون ہلاک ہونا منفی ہے، اس لیے کہ پہلے جملہ کا مضمون نصرت اور مدد ثابت ہے ۔ یعنی ثبوت نصرت کے باعث ، ہلاکت نہ ہوئی
یہ تمام حروف مرکب ہیں ۔ان کا دوسرا جزء حرف نفی ہے اور پہلا جزء حرف مصدر، یا حرف استفهام، یا حرف شرط ہے ۔
[مأخوذ از: قواعد النحو 92]