افعال ناقصہ اور افعال تامہ کے درمیان فرق
پہلا فرق:
افعال ناقصہ کو اگر حذف کر دیا جاۓ ےب بھی جملہ مکمل رہتا ہے۔ جیسے:
کَانَ حَامِدٌ قَائِماً
سے
حَامِدٌ قَائِمٌ
جب کہ افعال تامہ کو اگر حذف کر دیا جاۓ تو جملہ ناقص ہو جائے گا۔ جیسے:
قَامَ حَامِدٌ
سے
حَامِدٌ
دوسرا فرق:
افعال ناقصہ کی تاکید بالمصدر درست نہیں ، لہذا
کَانَ حَامِدٌ قَائِماً
کَوْناً
درست نہیں ، جب کہ افعال تامہ میں درست ہے ، جیسے:
قَامَ حَامِدٌ قِيَاماً
تیسرا فرق:
افعال ناقصہ مبنی للفاعل [فعل معروف] کے طور پر ہی مستعمل ہوتے ہیں جب کہ افعال تامہ مبنی للفاعل و مبنی للمفعول [معروف و مجہول] دونوں طرح مستعمل ہیں ۔ لہذا
کَانَ حَامِدٌ قَائِماً
میں
کِیْنَ قَائِماً
نہیں کہا جاسکتا، جب کہ
نَصَرَ الرَّجُلُ حَمَّاداً
میں
نُصِرَ حَمَّادٌ
کہا جاسکتا ہے۔
چوتھا فرق:
افعال ناقصہ کے لیے ضروری ہے کہ ان کا کوئی مرفوع ہو اور کوئی منصوب ہو جیسے:
کَانَ حَامِدٌ قَائِماً
جب کہ افعال تامہ اگر لازم ہیں تو ان کو صرف مرفوع چاہیے اور متعدی ہیں تو ان کے لیے منصوب لانا ضروری نہیں مگر بہتر ہے۔
[وَاللّٰهُ اَعْلَمُ بِالصَّوَابِ]