اِرْعَوٰی کی صرفی تحقیق
صرفی تحقیق:
صیغہ واحد مذکر غائب، فعل ماضی مطلق مثبت معروف، ثلاثی مزیدفیہ ،ناقص واوی ، ازباب اِفْعِلَالٌ
حروف اصلیہ:
[ر ع و]
تعلیل:
ارعوی یہ اصل میں
اِرْعَوَوَ
تھا ۔ قاعدہ ہے کہ واو چوتھی جگہ یا اس سے آگے واقع ہو تو یاء سے بدل دی جاتی ہے تو
اِرْعَوَیَ
ہو گیا۔اب یاء متحرک ماقبل مفتوح ہوا تو یاء کو الف سے بدل دیا تو
اِرْعَوٰی
ہو گیا۔
اعتراض:
اگر یہ باب اِفْعِلَالٌ سے ہے تو
إِرْعَوَّ
بروزن
إِحْمَرَّ
ہونا چاہیے تھا؟ کیونکہ ہم یہی پڑھتے آئے ہیں
إِحْمَرَّ یَحْمَرُّ اِحْمِرَارًا۔
الجواب
اِرْعَوَوَ
میں دو قاعدے لگ رہے تھے ادغام اور تعلیل والا تو اصول یہ ہے تعلیل و ادغام کا ٹکراؤ ہو تو تعلیل کو ترجیح دی جاتی ہے،[کما فی ضیاء الاصباح حاشیۃ مراح الارواح]
اس وجہ سے
اِرْعَوٰی
پڑھا جاتا ہےاور
إِحْمَرَّ
اصل میں احمرر تھا، ادغام ہوا
إِحْمَرَّ
ہو گیا۔۔۔
إِحْمَرَّ
اور
اِرْعَوٰی
میں فرق یہ ہے کہ ایک مدغم ہے ایک معلل ہے، ہے دونوں ایک ہی صیغے ، ایک ہی باب سے ہیں۔